28 جنوری، جمعرات، 2011: (سینٹ تھامس ایکویناس)
عیسیٰ نے کہا: “میں کے لوگ، آپ کا خصوصیہے پرائیویسی کو دنیا بھر کی نازک آنکھوں سے دھانچا جا رہا ہے۔ یہ وژن اس بات پر زور دیتی ہے کہ آپ کونستانٹ سرویلینس میں ہیں جیسے روس میں۔ ان شرارت کرنے والوں کو اب لوگوں کا استعمال کرنا ضروری نہیں ہے کیونکہ اب وہ اچھی کیفیت کے کمیراں اپنے گندہ کام کر رہے ہیں جاسوسی کے لیے۔ کمیراں کا کچھ استعمال مجرموں کو پکڑنے میں مدد کرتا ہے، لیکن یہ بھی بے گناہ شہریوں کی نگرانی کرنے کی اجازت دےتی ہے۔ ان لوگوں نے آپ کے پاسپورٹس، ڈرائیورز لائسنس اور ہائوے ٹولز ادا کرنا آسان پاسیں میں میکروچپس رکھ دیئے ہیں۔ آپ کو ہر چیز جو خریدتے ہو، اپنے پیسوں اور اپنی سٹیمپوں میں RFID (رادیو فریکوئنسی ایڈینٹفیکیشن) چپس ہوتے ہیں۔ آپ کے تمام کمیونیکیشنز، چارجز اور انٹرنیٹ پر کیویریں سب رکارڈ کیے جاتے ہیں اور ‘بیسٹ’ سپیر کمپیوٹروں میں سٹیور ہو رہے ہیں۔ یہ دنیا بھر والے لوگ آپ کے سارے اعمال سے واقف ہیں اور کوئی بھی مذہب یا وطن پروا شخص مارشل لا کا اعلان ہونے پر ختم کرنے کی فہرستوں پر ہوتا ہے۔ آپ ایک عالمی حکومت کو لے لینے سے تھوڑی دیر میں ہی ہو رہے ہیں، جب کہ میری گارڈین اینجلز آپ کو میرے قریب ترین پیٹھہ تک لینا ضروری ہوجائے گا۔ میری آنے والی چیتھنی کے لیے بھی تیاری کریں جو تمام گناہگاروں کو جاگا دے گی تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ ان کا روحانی زندگی کिधر لے جا رہی ہے۔ روزانہ کی دعا اور مہینہ وار کنفیشن سے آپ اپنی موت کی دن تک اور اپنے فیصلے کے لیے بھی تیار ہو سکتے ہیں۔ میری طرف سے جو چیزوں کو دہرایا گیا تھا وہ جلد ہی آپ کے سامنے ہونے والاں ہوں گے، اس لئے آپ ان کا انکار نہیں کر سکیں گے کہ یہ ہو رہے ہیں。”
یسوع نے کہا: “میرے لوگ، امریکا میں آپ کو اکثر دھماکہ خیز ہلاکتوں کے سوا صرف شہروں میں نارکوٹیک قتل دیکھا جاتا ہے۔ اب آپ کارتیلز کو اپنے لوگوں کی ہلاکتیں دیکھ رہے ہیں جو سرحد کے قریب ہیں جہاں ہزاروں لوگ غیر قانونی طور پر داخل ہو رہے ہیں۔ عام طور پر امریکی افراد تیسری دنیا کے غریب لوگوں سے زیادہ امیر ہوتے ہیں۔ آپ مصر گئے تھے اور آپ نے دیکھا کہ لوگ اپنے رہنے کی جگہ سے کتنی بے دخل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہنگاموں والے احتجاجیں آپ کے ملک میں اتنا غیر ملکی لگتے ہیں جہاں آپ اکثر ذمہ دار امن پسند احتجاج Washington, D.C میں دیکھتے ہیں۔ اگر آپ کے لوگ اچانک ہیپر انفلیشن کا سامنا کر رہے ہوں گے تاکہ زندگی اور کھانا حاصل کرنا مشکل ہو جائے تو لوگوں کی رائے میں تبدیلی آ سکتی ہے اگر انکی بقا پر خطرہ پڑ رہا ہو۔ پھر آپ سوچ سکتے ہیں کہ ہتھیاروں سے لادھے ہوئے گھومنے والے جتنگیں کسی بھی جگہ کھانے کے لیے تلاش کر رہے ہوں گے جہاں کھانا ملے گا۔ جب لوگ کھانے کی تلمح میں زبردست ہو جاتے ہیں تو جلد ہی مارشل لا کا اعلان کیا جائے گا۔ ایسے ہنگاموں میں بہت سے قتل کیے جا سکتے ہیں، لیکن یہی وہ وقت ہے جب میرے وفادار لوگوں کو میری پناہ گاہیں تلاش کرنی چاہیئں گی۔ ایک عالمی نظام کے تحت مارشل لا میں رہنے والے لوگ مسیحیان اور وطن پرستوں کی تلمح کر رہے ہوں گے تاکہ ان کا نشانہ بنائے جاسکے نئے عالمی نظم کے لیے۔ اگر آپ اپنے راستوں میں کھانے کی کمی، بینکوں کی شکست اور فتنہ دیکھتے ہیں تو پھر آپ کو بتایا جائے گا کہ کیا کرنا ہے۔ بُرائی کرنے والے لوگ جو نئے عالمی نظام چلاتے ہوں گے ان کا انتظام شیطان اور دجال کر رہے ہوں گے، اس لیے میری پناہ گاہیں تلاش کریں اپنے گھروں سے جلد ہی نکلتے ہوئے تاکہ آپ کو قتل یا ذہن کی کنٹرول کے ذریعے قابو میں نہ رکھا جائے۔”